کسی شہر میں اک کفن چور آیا
جو راتوں کو قبروں میں سوراخ کر کے
تن کشتگاں سے کفن کھینچ لیتا
آخر کار پکڑا گیا
اور اس کو مناسب سزا ہو گئی
کچھ ہی دن بعد اک دوسرا چور وارد ہوا
جو کفن بھی چراتا
قبر کو بھی کھلا چھوڑ دیتا
دوسرا چور بھی رکن انصاف کے پاس لایا گیا
اور مہمان زنداں ہوا
پھر یکایک کسی تیسرے چور کا غل مچا
جو کفن بھی چراتا
قبر کو بھی کھلا چھوڑ دیتا
اور مردہ بدن کو برہنہ کسی راہ پر ڈال دیتا
شہر والے جب اسے عدالت میں لائے
تو قاضی نے اس کی سزا کو سناتے ہوئے
فیصلہ یوں لکھا
”خداوند پہلے کفن چور کو اپنی رحمت میں رکھنا کہ وہ آدمی خوب تھا”
.. CN report, 27 May 2022