مسلمانوں میں ایک بہت بڑی غلط فہمی پروان چڑھائی گئی ہے کہ گناہ معاف ہو جاتے ہیں. مسلمانوں کو اچھی طرح سمجھ لینا چاہئے کہ معافی ذاتی گناھوں کی ہوتی ہے مثلآ نماز نہیں پڑھی یا روزہ نہیں رکھا. لوگوں کے حق کھانے ‘ بے ایمانی کرنے’ منافقت کرنے’ پیسوں کی خاطر جعلی اشیا بنانے اور فروخت کرنے’ کسی بھی چیز میںبد نیتی سے مللاوت کرنے’ بےگناہ انسانوں کو ضرر پہنچانے کی اور دیگر حقوق انسانی کے خلاف گناہ کی معافی نہیں’ ان کا کفارہ ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق اگر کوئی شخص اللہ کی راہ میں شھید ہو جائے پھر زندہ کیا جائے پھر شھید ہو جائے تب بھی اس کو لوگوں کے حقوق معاف نہیں’ ان کی تلافی کرنی پڑے گی اور قران پاک میں الله تعالیٰ نے واضح طور پر فرمایا ہے کہ وہ حقوق العباد کے گناہ معاف نہیں کریں گے. ۔.. بشکریہ :قاری حنیف ڈار